اولاد آدم ؑ سے لیا گیا پہلا وعدہ (عہدِالست)
تخلیق آدمؑ کے موقع پر اللہ پاک نے تمام انسانوں کو اکھٹا کرکے شعور کی حالت میں اپنے رب ہونے کا عہد لیا ۔ اس عہد کا قرآن پاک کی مندرجہ ذیل آیات مبارکہ میں ذکر ہے
سورۃ الاعراف
وَإِذْ أَخَذَ رَبُّکَ مِن بَنِیْ آدَمَ مِن ظُہُورِہِمْ ذُرِّیَّتَہُمْ وَأَشْہَدَہُمْ عَلَی أَنفُسِہِمْ أَلَسْتَ بِرَبِّکُمْ قَالُواْ بَلَی شَہِدْنَا أَن تَقُولُواْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ إِنَّا کُنَّا عَنْ ہَذَا غَافِلِیْنَ (172)
ترجمہ: اور (یاد کیجئے!) جب آپ کے رب نے اولادِ آدم کی پشتوں سے ان کی نسل نکالی اور ان کو انہی کی جانوں پر گواہ بنایا (اور فرمایا:) کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں؟ وہ (سب) بول اٹھے: کیوں نہیں! (تو ہی ہمارا رب ہے،) ہم گواہی دیتے ہیں تاکہ قیامت کے دن یہ (نہ) کہو کہ ہم اس عہد سے بے خبر تھے
And (call to mind) when your Lord brought forth the human race from the loins of the Children of Adam and made them bear testimony to their own souls (and said:) ‘Am I not your Lord?’ They (all) said: ‘Why not! We bear witness (that You alone are our Lord.’ This He did) lest you should say on the Day of
Resurrection: ‘We were unaware of this promise.’
أَوْ تَقُولُواْ إِنَّمَا أَشْرَکَ آبَاؤُنَا مِن قَبْلُ وَکُنَّا ذُرِّیَّۃً مِّن بَعْدِہِمْ أَفَتُہْلِکُنَا بِمَا فَعَلَ الْمُبْطِلُونَ (173)
ترجمہ: یا (ایسا نہ ہو کہ) تم کہنے لگو کہ شرک تو محض ہمارے آباء و اجداد نے پہلے کیا تھا اور ہم تو ان کے بعد (ان کی) اولاد تھے (گویا ہم مجرم نہیں اصل مجرم وہ ہیں)، تو کیا تو ہمیں اس (گناہ) کی پاداش میں ہلاک فرمائے گا جو اہلِ باطل نے انجام دیا تھا
Or (lest) you start saying: ‘It was but our ancestors who associated partners with Allah before, and we were but (their) descendants after them (i.e., they are the real sinners, not we). So, will You destroy us on account of that (sin) which
the infidels perpetrated?’
وَکَذَلِکَ نُفَصِّلُ الآیَاتِ وَلَعَلَّہُمْ یَرْجِعُونَ (174)
ترجمہ: اور اسی طرح ہم آیتوں کو تفصیل سے بیان کرتے ہیں تاکہ وہ (حق کی طرف) رجوع کریں
And this is how We elucidate Our Revelations so that they may turn(towards the truth).
سورۃ یْس
أَلَمْ أَعْہَدْ إِلَیْْکُمْ یَا بَنِیْ آدَمَ أَن لَّا تَعْبُدُوا الشَّیْْطَانَ إِنَّہُ لَکُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ (60)
ترجمہ: اے بنی آدم! کیا میں نے تم سے اس بات کا عہد نہیں لیا تھا کہ تم شیطان کی پرستش نہ کرنا، بے شک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے
O Children of Adam! Did I not take this covenant from you not to worship Satan; no doubt he is your open enemy;
وَأَنْ اعْبُدُونِیْ ہَذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ (61)
ترجمہ: اور یہ کہ میری عبادت کرتے رہنا، یہی سیدھا راستہ ہے
And that you keep worshipping Me alone? That is the straight path.
جزاک اللّٰہ
thanks